المهدی 2
وَ رَوَى عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ خَالِدٍ الْكُوفِيُّ عَنْ مُنْذِرِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ قَابُوس عَنْ نَصْرِ بْنِ السِّنْدِيِّ عَنْ أَبِي دَاوُدَ سُلَيْمَانَ بْنِ سُفْيَانَ الْمُسْتَرِقِّ عَنْ ثَعْلَبَةَ بْنِ مَيْمُونٍ عَنْ مَالِكٍ الْجُهَنِيِّ عَنِ الْحَارِثِ بْنِ الْمُغِيرَةِ عَنِ الْأَصْبَغِ بْنِ نُبَاتَةَ وَ رَوَاهُ سَعْدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْحُسَيْنِ بْنِ أَبِي الْخَطَّابِ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ عَلِيِّ بْنِ فَضَّالٍ عَنْ ثَعْلَبَةَ بْنِ مَيْمُونٍ عَنْ مَالِكٍ الْجُهَنِيِّ
عَنِ الْأَصْبَغِ بْنِ نُبَاتَةَ قَالَ: أَتَيْتُ أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ(ع) فَوَجَدْتُهُ يَنْكُتُ فِي الْأَرْضِ فَقُلْتُ لَهُ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ مَا لِي أَرَاكَ مُفَكِّراً تَنْكُتُ فِي الْأَرْضِ أَ رَغْبَةً مِنْكَ فِيهَا قَالَ لَا وَ اللَّهِ مَا رَغِبْتُ فِيهَا وَ لَا فِي الدُّنْيَا قَطُّ وَ لَكِنِّي تَفَكَّرْتُ فِي مَوْلُودٍ يَكُونُ مِنْ ظَهْرِ الْحَادِي عَشَرَ مِنْ وُلْدِي هُوَ الْمَهْدِيُّ الَّذِي يَمْلَأُهَا عَدْلًا وَ قِسْطاً كَمَا مُلِئَتْ ظُلْماً وَ جَوْراً يَكُونُ لَهُ حَيْرَةٌ وَ غَيْبَةٌ تَضِلُّ فِيهَا أَقْوَامٌ وَ يَهْتَدِي فِيهَا آخَرُونَ قُلْتُ يَا مَوْلَايَ فَكَمْ تَكُونُ الْحَيْرَةُ وَ الْغَيْبَةُ قَالَ سِتَّةُ أَيَّامٍ أَوْ سِتَّةُ أَشْهُرٍ أَوْ سِتُّ سِنِينَ فَقُلْتُ وَ إِنَّ هَذَا الْأَمْرَ لَكَائِنفَقَالَ نَعَمْ كَمَا أَنَّهُ مَخْلُوقٌ وَ أَنَّى لَكَ بِهَذَا الْأَمْرِ يَا أَصْبَغُ أُولَئِكَ خِيَارُ هَذِهِ الْأُمَّةِ مَعَ أَبْرَارِ هَذِهِ الْعِتْرَةِ قَالَ قُلْتُ ثُمَّ مَا يَكُونُ بَعْدَ ذَلِكَ قَالَ ثُمَّ يَفْعَلُ اللَّهُ ما يَشاءُ فَإِنَّ لَهُ بَدَاءَاتٍ وَ إِرَادَاتٍ وَ غَايَاتٍ وَ نِهَايَات
اصبغ بن نباته نے کہا: امیر المؤمنین(ع) کے پاس آیا دیکھا آنحضرت فکر اور سوچ میں مصروف ہیں اور زمین پر مارتے ہیں. میں نے عرض کیا: کیا ہوا آپ کیوں سوچ میں ہیں؟
کیا اس (زمین) پر کوئی رغبت (خواہش) ہے؟ انھوں نے فرمایا: الله کی قسم نہیں! لیکن اس بیٹے کے بارے میں سوچ رہا ہوں جو میرے گیارہویں بیٹے کی نسل(فرزند) سے ہوگا. یہ وہی مہدی (ع) ہے جو زمین کو انصاف سے پر کرے گا جبکه زمین ظلم سے بھر چکی ہوگی. اس کے حیرت اور غیبت (کے دوران) ہیں جن میں کچھ قوم گمراه اور کچھ ہدایت پائیں گے.
میں نے عرض کی اے میرے مولا اس کے حیرت اور غیبت کتنے ہوں گے؟ انھوں نے فرمایا: چھ دن یا چھ مهینے یا چھ سال میں نے عرض کیا. کیا یہ واقع (ممکن) ہوگا؟ انھوں نے فرمایا: جی جیسے کہ وه خلق کیا گیا ہے اور اے اصبغ تم کہاں اور یہ امر کہاں. وه اس امت کے بهترین ہیں جو عترت کے بهترین کے ساتھ ہیں
میں نے کہا: اس کے بعد کیا ہوگا؟ انھوں نے فرمایا: پھر جو الله تعالی چاہے وه انجام پائے گا اور تبدیلیاں اور ارادے اور اختتام اور انتہا سب الله کے ہیں.
الغيبة، للطوسي، ص 164
شرح: امام زمان(ع)کے دو غیبتیں ہیں پہلی غیبت صغری جو 69 سال کے عرصه میں مکمل ہوئی اور دوسری غیبت کبری جو 329 ھ.ق سے آغاز ہوئی اور ابھی تک باقی ہے. پھر اس روایت کے مطابق وه کونسا مہدی ہے جس کی ایک غیبت ہے جو چھ دن یا چھ مهینے یا چھ سال لمبی ہے؟
امام علی(ع)کے گیارہواں بیٹے کا بیٹا (بارہواں بیٹا) کون ہوگا؟
حالیہ تبصرے