13- خواب تو کوئی دلیل نہیں ہے. کیسے اسے ہم دلیل کے طور پر قبول کر لیں؟
امام صادق(ع) فرماتے ہیں: «اپنے گھروں میں بیٹھو جب دیکھو کہ ہم ایک مرد کے ارد گرد جمع ہوئے ہیں پھر اسلحہ اٹھا کر ہماری طرف بڑھو» (غیبت نعمانی باب 11 ح 6)
مگر کیا دنیاوی عالم میں ممکن ہے کہ اھل بیت و ائمه سبھی قائم کے ارد گرد جمع ہو جائیں تا کہ ہمیں معلوم ہو جائے کہ وه بر حق ہے؟؟
بلکہ اس روایت سے مراد عالم خواب و مکاشفہ ہے جس میں اھل بیت سبھی ایک مرد کے گرد جمع ہونگے جیسے کہ آجکل تمام اھل بیت مؤمنین کی خواب میں آتے ہیں اور سید احمد الحسن (ع)کو امام مہدی (ع) کے سفیر کے طور پر متعارف کراتے ہیں.
امام رضا(ع) فرماتے ہیں: میرے والد رسول الله (ص) سے روایت کرتے ہیں، انھوں نے فرمایا: جو مجھے خواب میں دیکھے وہ در حقیقت مجھ کو ہی دیکھتا ہے کیونکہ شیطان میری صورت میں نہیں آسکتا اور نہ میرے کسی اوصیاء کی صورت میں اور نہ ہی ان کے کسی شیعیوں کی صورت میں اور سچا خواب، نبوت کے ستر حصوں میں سے ایک حصه ہے.(منبع: أمالي الصدوق ص 64 ، عيون أخبار الرضا عليه السلام ج 2 ص 257 ، كشف الغمة في معرفة الأئمة ج 2 ص 330).
رسول الله (ص)نے فرمایا: «نبوت ختم ہوئی اور میرے بعد کوئی نبی نہیں مگر بشارتیں اور نیک خواب (باقی ہیں) جو کہ مرد دیکھتا ہے یا اس کے لئے دیکھی جاتی ہیں» (نهج الفصاحة مجموعه كلمات قصار حضرت رسول،ص 495)
امیرمومنان علی (ع) فرماتے ہیں: «مومن کا خواب دیکھنا اس کلام کے مانند ہے جو الله تعالیٰ اس کو بتاتا ہے» (كنز الفوائد، ج2، ص: 61 ، بحار الأنوار (ط – بيروت)، ج58، ص: 210)

حالیہ تبصرے