3- سید احمد الحسن ہم سے کیا چاهتے ہیں؟ کیا ہم سے پیسے مانگ رہے ہیں؟

سید احمدالحسن صرف لوگوں سے چاہتے ہیں کہ غفلت اور معصیت کے خواب سے جاگ جائیں اور الله رحمان اور امام مہدی علیہ السلام کی طرف پلٹ آئیں۔ بس! ❤️

❤️سید احمد الحسن سفیر و ابنِ امام مہدی علیہ السلام فرماتے ہیں:

نہ خادموں کی تلاش میں آیا ہوں اور نہ کہ لوگ مجھے دیکھیں تا کہ میں لوگوں اور الله کے درمیان حجاب بن جاؤں۔

میں آیا ہوں تا باطل هیکل کو تباه و ویران کرنے اور هیکل حق کو بنا ڈالوں. پھر میری نصرت کرو،

خدا تم پر رحمت کرے 🌸

سید احمد الحسن لوگوں کو اپنی طرف نہیں بلاتے بلکہ الله کی طرف دعوت دیتے ہیں۔ آنحضرت فرماتے ہیں:

مجھ پر تکیہ نہ کرو میں زنده ہوں پھر مرجاؤں گا. الله پر بھروسہ کرو، وه زنده ہے جس کے لئے موت نہیں۔

آنحضرت واضح کرتے ہیں کہ ان کا ہدف نبیوں کا ہدف ہے. وه تشریف لائے ہیں تا کہ تورات و انجیل و قرآن کی فہم میں ادیان کے اختلافات کو دور کریں اور علماء بے عمل کے انحرافات کو واضح کریں.

میری درخواست الله کی درخواست ہے میرا ہدف یہ ہے کہ لوگ اسی چیز کو مانگیں جو الله چاہتا ہے. زمین جو ظلم سے بھر چکی ہے۔ عدل و انصاف سے بھرجائے۔ بھوک اور فاقہ ختم ہوجائے۔ لمبے غم کے بعد یتیم خوش ہو جائیں۔ بیوه عورتیں عزت و احترام سے اپنی چاہتوں کو پوری کریں و …. دین کے اہم ترین اہداف یعنی، عدل، عطوفت اور سچائی محقق ہوجائے.

سید احمد الحسن کی تعلیمات کے مطابق، الله کی حجتیں صرف واسطہ ہیں۔ ہمیں واسطوں تک ہی نہیں رکنا چاہیئے۔ ہمارے دل واسطوں پر مرکوز نہیں ہونا چاہئیں بلکہ ھدف الله تعالیٰ ہے. حجت خدا اشارے کی انگلی کی مانند ہے. ہمیں چاہیئے ھدف کی طرف دیکھیں نہ کہ انگلی کی طرف.

سید احمد الحسن جب بھی «میں» کہتے ہیں اس کے بعد فرماتے ہیں «منیت سے الله کی پناه لیتا ہوں»

آنحضرت اتنے تواضع رکھتے ہیں کہ اپنے اصحاب کو فرماتے ہیں:

میں ایک محتاج بنده ہوں اور آپ سب کو اپنے آپ سے بہتر سمجھتا ہوں اور سمجھتا ہوں کہ اھل نہیں ہوں کہ اس فرد کا خدمت گزار بن سکوں جو الله کے کلمات پر ایمان لایا ہے اور اس پر عمل کرتا ہے اور الله کی راه میں، اذیت و آزار اور تکذیب پر صبر کر رہا ہے.

💚 میں اس مٹی سے تبرک لیتا ہوں جس پر الله کے حقیقی انصار نے قدم رکھا ہے.

سید احمد الحسن امام مہدی علیہ السلام کے سفیر اور وصی فرماتے ہیں:

میں دن رات موت کا انتظار کر رہا ہوں، اس لیے کہ موت کے ذریعہ ہے الله کے دشمنوں سے جدائی اور الله کے دوست داروں ، محمد اور ان کے خاندان اور نبیوں اور اوصیا سے ملاقات ہوگی….

الله تعالیٰ جانتا ہے کہ لوگوں کے درمیان ہونا کتنا میرے لیے سنگین ہے مگر امر به معروف اور نهی عن المنکر یا الله کی طرف ان کی رہنمائی اور ہدایت کے لیے ہے…

امام مہدی علیہ السلام کے سفیر آئے ہیں تا کہ ہمیں اپنے روزمره گناہوں سے نجات دلائیں اور آسمان کے دروازوں کو ہمارے لیے کھول دیں اور ہمارے دلوں کو امیدوں سے بھر دیں. ❤️

سید احمد الحسن فرماتے ہیں:

اے توبہ کرنے والوں آج تمہاری فطرت اور روح پاک ہیں جیسے اس دن تھے جب کہ تم بطنِ مادر سے پیدا ہوئے۔ آسمان کے دروازوں میں سے کوئی دروازه آپ پر بند نہیں ہے۔ اگر بلندیوں تک جانا چاہتے ہو اور مقربین کے زمرے میں آنا چاہتے ہو۔

جی ہاںں! آجاؤ کہ دروازه تمهارے لیے کھلا ہے.

🌻 میرے کلام کے بارے میں سوچئیے! اے لوگوں جو حق کی تلاش اور طلب کر رہے ہو. میں آگیا ہوں تاکہ حق پر گواہی دوں اور حق کو واضح کردوں.

میں ہرگز نہیں آیا کہ لوگ میری تبعیت کریں میرا ھدف حق کو اجاگر باطل کو الگ کرنا ہے. پھر اسی لیے بولتا ہوں کہ کوئی فرد مجھ سے سازش و چاپلوسی کی توقع نہ رکھے. ھیهات کہ ہم حق میں سے حتی ایک مقدار سے صرف نظر (چشم پوشی)کریں اور باطل کے کچھ حصے کو رہا کریں اس لیے کہ کوئی ہمیں چاہے یا کسی کو راضی کر سکیں (اس لیے کہ) ابرار (نیک بندوں) کے لیے الله کے ہاں جو کچھ ہے اس کے سوا کوئی چیز بہتر نہیں.

❤️ الله کا نیک بنده، احمد الحسن اپنے اصحاب کو فرماتے ہیں:

خوش نصیب ہے وه جو اپنے نفس کو الله کی راه میں قربان کردے. خوش نصیب ہے وه جو صعب العبور پہاڑی راستے سے گزر گیا. خوش نصیب ہے وه جو امتحان میں ثابت قدم رہا. سعادتمند ہے جو اھل زمیں کے ہاں پاگل غریب سمجھا جاتا ہے اور اھل آسمان کے ہاں عاقل.

اور میں (الله کی پناه ہو منیت سے) الله کے سامنے، بنده فقیر مسکین، ہر وه عاقل فرد کو دعوت دیتا ہوں جو حق کا طالب ہے تا کہ کلهاڑی ہاتھ میں لے جیسے کہ ابراھیم نے اٹھایا اور تمام بتوں کو توڑ دیں جو کہ الله کی جگه پرستش ہوتے ہیں، منجمله جو سینے میں موجود بت ہے جو کہ منیت کا ہی بت ہے .

سید احمد الحسن (میرے ماں باپ ان پر فدا ہوں) اپنے ایک اصحاب کے کامنٹ کے جواب میں فرماتے ہیں:

🌸 السلام علیکم و رحمة الله و برکاته

الله تمهیں جزائے خیر دے ہر اس پاک لفظ کے لیے جو اپنے مبارک ہاتھ سے لکھا ہے…

💚 احمد الحسن آپ کی طرح ایک بشر ہے الله نے چاہا اسےحقیقت دکھائے پھر اسے بھیجا کہ لوگوں کو حقیقت دیکھائے اور جو باایمان مردوں اور عورتوں کے لیے خواھشمند ہوں وہ یہ ہے کہ مجھ سے بہتر ہوجائیں اور تمام با ایمان مردوں اور عورتوں پر دروازه کھلا ہوا ہے تا کہ علیین تک پهنچ سکیں اور نبیوں اور رسولوں جیسے ہوجائیں

پھر میری درخواست ہے کہ بے نهایت میری مدح و ثنا کرنا چھور دیں اور تم میں سے کوئی گمان نہ کرے کہ یہ مدح و ثناء مجھے خوش کرتی ہے بلکہ مجھے جو چیز آپ نے لکھی ہے اسے پڑھنے سے روگرداں کراتا ہے.

You may also like...

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے