کتاب “حقیقت اور سچائی کا اظہار، اعداد کے ساتھ”
مصنف: سید احمد الحسن
کتاب کا تعارف
خدا کی معصوم خلیفہ، خدا کی رحمت اور ہدایت کا مظہر ہے۔ اس لیے وہ لوگوں کی رہنمائی اور مدد کے لیے اپنی تمام تر کوششیں بروئے کار لاتا ہے۔
کسی ایسے شخص کیلئے جو یہ سمجھتا ہے کہ اعداد اور حروف کا علم کسی بھی موضوع کو پہچاننے کا ذریعہ ہے، حتیٰ کہ اللہ تعالیٰ کے معصوم خلیفہ کو بھی جاننے کا طریقہ ہے، تو آپ اسے اس کی ناقص اور نامکمل بنیادوں سے کیسے آگاہ کریں گے؟
اگر آپ باب الزام کے بناپر، حروف کی عددی قدر کا حساب لگانے جیسے، بیمار طریقہ پر مبنی، حق کو ظاہر کرنا چاہتے ہیں تو اپ کیسے احتجاج کریں گے؟
کیا آپ جانتے ہیں کہ حروف اور اعداد بھی سید یمانی احمد الحسن (ع) کی سچائی کی گواہی دیتے ہیں؟
نوستراداموس کی پیشین گوئی میں لفظ (Alus) کا کیا مطلب ہے؟
کیا سورہ فاتحہ میں تمام الہی ناموں تفصیل سے ذکر ہوا ہے؟
علم حروف کی مبنی، رسول مبین، داؤد (ع) کا ستارہ؛ عظیم پیشین گوئی (نبا عظیم) کا اطلاق کس پر ہوتا ہے؟
ان سوالات کے جوابات اور حقیقی عالم کو علم کے دعویداروں سے جاننے کیلئے کتاب سید احمد الحسن (حقیقت اور سچائی کا اظہار، اعداد کے ساتھ) میں تلاش کریں۔
کتاب “حقیقت اور سچائی کا اظہار، اعداد کے ساتھ” کا سامعین کون ہیں؟
ہر وہ منصف محقق جو اس وقت حق کے مالک کو تلاش کرنے کی کوشش کرے گا وہ اس کتاب کا سامعین ہوگا اور اس گرانقدر کتاب کو پڑھ کر وہ امام مہدی (عج) کے سفیر کے علمی مہارت کے بارے میں مزید سمجھ سکے گا۔
البتہ دوسری طرف سے محترم قارئین کے لیے دعوت مہدوی کے مخالفین کی صحیح علمی اور اخلاقی بنیادوں سے لاعلمی اور عدم پیروی، ماضی کی نسبت زیادہ واضح ہو جاتی ہے۔
کتاب “حقیقت اور سچائی کا اظہار، اعداد کے ساتھ” کن حالات میں لکھی گئی؟
یہ دو عظیم کتابیں جو 2005 (1426 قمری) میں شائع ہوئیں، یہ ماجد المھدی نامی شخص کی سوالات کے سید یمانی (ع) کے جوابات کا نتیجہ ہیں، جن کے جوابات کئی مراحل کے دوران میں، سید احمد الحسن (ع) اور ان کے انصار کے طرف سے اس کو دیا گیا۔
ایسے جوابات جن کا اظہار پوری تحمل اور بردباری سے کیا گیا تھا۔ جب تک کہ اس اچھے سلوک کے ذریعے، صحیح طالب حق کی رہنمائی کے ذرائع فراہم کیے جائیں، اور اس کے ساتھ ہی جناب ماجد المھدی اپنی جھالت سے واقف ہو کر۔ اسے اپنی ناانصافی اور حجت کی پہچاننے کی قانون کا صحیح طریقہ نہ ہونے سے آگاہ ہوجائیں۔
اگرچہ سید یمانی (ع) کے ساتھ بحث میں علمی اور اخلاقی ناکامی کو قبول کرنا اس کے لیے بہت بھاری ہے، لیکن مندرجات کے اس موازنہ میں محترم قارئین سید احمد الحسن (علیہ السلام) کی سچائی اور علمی مہارت اس پر واضح ہے اور وہ بخوبی سمجھ گئے تھے کہ جتنے جوابات اور خط و کتابت کا عمل، ماجد المھدی کا شبھات اور جھوٹے دلائل کو دور کرنے کیلئے گذرتے ہیں اس کی تکبر اور حکمت اور ادب سے دوری زیادہ دکھائی دیتی ہے۔
نتیجے کے طور پر، ہم اصل میں کہہ سکتے ہیں: یہ کتاب واضح طور پر حقیقت اور سچائی کو جاننے کا راستہ دکھایا ہے.
حالیہ تبصرے