بشارتی 5

خدا کے انتباہات سے لوگوں کی لاپرواہی۔

وَ رَأَيْتَ اَلْآيَاتِ فِي اَلسَّمَاءِ لاَ يَفْزَعُ لَهَا أحَدٌ
امام صادق علیہ السلام نے فرمایا:
آخر وقت میں، آپ دیکھیں گے کہ آسمانی نشانیاں جو کہ عذاب کی نشانی ہے ظاہر ہونگی۔ لیکن نہ کوئی ڈرتا ہوگا اور نہ گھبرائے گا۔(لوگوں کے دلوں میں کوئی اثر نہیں کرےگا)
📗 الکافی، ج8، ص36؛ وسائل الشیعہ، ج 16، ص 275

آخری وقت سوچنے اور غور کرنے کا مقام ہے، غفلت اور جہالت کا نہیں! لوگ امام زمانہ علیہ السلام، قیامت اور حساب کے بارے میں نہیں سوچتے۔ غفلت کے پردے نے ان کی آنکھیں بند کر دی ہیں اور غفلت کی روئی نے ان کے کانوں کو بہرا کر دیا ہے۔ اور وہ قیام کے دن کی عظمت اور اس کے واقعات سے بے خبر ہیں۔ جب بھی قرآن و احادیث سے کوئی نشانی یا مضمون ان تک پہنچتا ہے تو وہ بے شرمی سے اس سب کو توہم پرستی اور مذاق سمجھتے ہیں، یا نشانیوں کا انکار کرتے ہیں یا اسے محض ایک فطری واقعہ سمجھتے ہیں۔ جتنا خدا ان کو ہر قسم کی آفات (طبیعی و قدرتی) کے ذریعے توجہ دلاتا ہے تاکہ وہ سمجھ جائیں، گویا نہیں گویا؛ اور وہ ابھی تک غفلت اور جہالت کی حالت میں ہیں۔ کیونکہ وہ اس کا تصور نہیں کرتے جیسا کہ انہیں کرنا چاہیے تھا اور وہ وعدہ شدہ دن اور قیامت کو نہیں سمجھتے۔ ورنہ ان کے دل متاثر ہوتے اور وہ توبہ اور ایمان کے طالب ہوتے۔

ہوشیار رہیں اور اپنے وقت کے امام کےسفیر کی مدد کریں۔

You may also like...

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے