8- اگر امام زمانہ (ع) کا بیٹا تشریف لایا ہے تو سب کو پتہ چلنا چاہئیے تھا مگر سید احمد الحسن کے بارے میں کہیں کوئی ذکر نہیں ہے۔
الله کی جانب سے بھیجے گئے لوگ سبھی مظلوم و غریب تھے.
اس زمانے کے منتظرین بھی امام حسین (ع) کے منتظرین جیسے ہیں. جب امام حسین ان کی طرف آئے تو نہ صرف ان کی نصرت کرنے کوئی نہیں آیا بلکہ ان کے سامنے اٹھ کھڑے ہوگئے.
امام صادق (ع) کی روایت کے مطابق حضرت قائم شروع میں تکذیب کرنے والے اور جھوٹے شیعوں سے جنگ کرے گا.(اختیار معرفة الرجال الطوسی، ج 2، ص 586)
امام باقر (ع) نے فرمایا: ہمارا قائم حق پر قیام کرے گا، شیعوں سے مایوسی کے بعد. لوگوں کو تین بار دعوت دے گا لیکن کوئی اجابت نہیں کرے گا»(دلائل الامامه، ص 455)
امام صادق(ع) اپنے شیعوں سے فرماتے ہیں: ہم اھل بیت میں سے پهلا قائم قیام کرے گا جبکہ لوگوں کے ساتھ ایسی احادیث سے کلام کرے گا جس کو وہ برداشت نہیں کر پائیں گے، اور پھر اس کے ساتھ جنگ کریں گے.(بحار الانوار، ج 52، ص 375)
امام صادق (ع) : «شبهه میں ظاہر ہوگا تا کہ آہستہ آہستہ پهچانا جائے» (بحار الانوار، ط-بیروت، ج 53، ص 3) اور فرماتے ہیں: «الله تعالیٰ اس امر کو ان کے ذریعے نصرت دے گا جو کہ ظاہری طور پر دین دار نظر نہیں آتے مگر جب ہمارا امر آئے گا (یعنی قائم) جو آج (انسانی) بتوں کی عبادت کرتے تھے ہمارے دین سے خارج ہوجائیں گے.(بحار الانوار، ج 52، ص 392)
اور فرماتے ہیں: «جب قائم قیام کرے گا، ہمارے امر ولایت سے وه خارج ہوں گے کہ جنہیں ہمیشہ سمجھا جاتا تھا کہ وہی ان کے اصحاب میں سے ہوں گے اور وه افراد ان کے امر ولایت میں داخل ہوں گے جو سورج و چاند کی پوچا کرنے والوں کی شباہت رکھتے ہیں» (غیبت نعمانی، باب 21، ح 1، ص 317)
اس حدیث کے مطابق بہت سارے مذہبی اور دین دار لوگ امام مہدی (ع) کے خلاف ہو جائیں گے اور بہت سارے لوگ جو کہ ظاهراً دین سے تعلق نہیں رکھتے امام مهدی (ع) کی نصرت کریں گے.
امام باقر (ع)نے فرمایا: «جب قائم قیام کرے گا، لوگوں کو نئے امر کی طرف بلائے گا. جیسے کہ رسول الله (ص) نے نئے امر کی طرف دعوت فرمائی تھی۔ (غیبت نعمانی، باب 22، ح 3، ص321)

حالیہ تبصرے