کتاب “بچھڑا”
مصنف: سید احمدالحسن
کتاب کا تعارف
سیدھا راستہ (صراط مستقیم) کیا ہے اور اس میں کیسے رہنا ہے؟
قرآن مجید میں تاریخ کا کیا اسباق بیان کیے گئے ہیں اور یہ ہمارے لیے کن سچائیوں کو واضح کرتا ہے؟
انبیاء نے کن حالات میں اپنے اصلاحی دعوت شروع کی؟
پیغمبر اسلام (ص) کو کن مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور آپ کے بعد کیا ہوا؟
کیا 1400 سال بعد بھی دین اسلام بغیر تحریف باقی رہا؟
الٰہی دین میں انحراف کے اصل اسباب کون ہیں؟
قرآن، عقائد، احکام اور خلافت الٰہی کے معاملے میں اسلام میں سب سے اہم انحراف کیا ہیں؟
کیا یہ انحرافات صرف سنی اسلام میں ہیں یا شیعہ اسلام میں بھی صراط مستقیم سے انحرافات ہیں؟
ان انحرافات کو درست کرنے کے لیے مہدی امت محمد ص کو کن مسائل اور مشکلات کا سامنا ہے؟
امام زمان ع کی غیبت کا سب سے اہم وجوہات اور ان کے جلدی ظھور ہونے کیلئے اہم ترین اعمال کیا ہیں؟
ان کے ظھور اور قیام سے پہلے اور ان کے ظھور و قیام کے بعد ان کے اعمال کیا ہیں؟
مذکورہ سوالات کے جوابات کے لیے بچھڑے (العجل) کی کتاب کا مطالعہ کریں جو دو جلدوں میں مرتب کی گئی ہے۔
بچھڑے (العجل) کی کتاب کے سامعین کون ہیں؟
یہ کتاب آپ کے لیے مفید ہے، جنہوں نے اسلام کے دعویداروں کے صراط مستقیم سے انحراف کا مشاہدہ کیا ہے۔ آپ ایک مسلمان ہیں جو قرآن اور سنت رسول ص پر یقین رکھتے ہیں۔ یا آپ قرآن اور اہل بیت (ع) کی پیروی کرنے والے مسلمان ہیں؟ یہاں تک کہ اگر آپ مختلف طریقے سے سوچتے ہیں اور اسلام کے بارے میں نیا خیال رکھتے ہیں۔
بچھڑے کی کتاب کن حالات میں لکھی گئی؟
یہ کتاب سال 2000 (1421 قمری) یعنی سید احمد الحسن علیہ السلام کی خفیہ دعوت کے تین سالوں میں لکھی گئی۔ اصلاحی دعوت جس کے علمی، عملی اور مالی پہلو تھے۔
یہ کتاب اصلاحی دعوت کے علمی پہلو کی نمائندگی کرتی ہے اور بتاتی ہے کہ کیسے لوگ بے عمل علماء یا ظالم حکمرانوں کی وجہ سے صراط مستقیم سے ہٹ کر اسلام اور دین الٰہی سے ہٹ جاتے ہیں۔
لہٰذا، مہدی کی دعوت، اسلام کی طرف مشکل ہو جاتی ہے اور اسے جو تکلیف پہنچتی ہے وہ رسول اللہ ص کے مصائب سے زیادہ ہے اور مہدوی اسلام کے پیروکاروں کی جلاوطنی اور تنہائی، محمدی اسلام کی ابتدائی جلاوطنی کی طرح ہو جاتی ہے۔
یہ کتاب ایسے وقت میں لکھی گئی جب امریکہ، اسلامی ممالک پر غلبہ رکھتا ہے۔ البتہ وہ طاغوتوں کی وجہ سے جو آمریکہ کے سامنے تابع ہیں اور بے عمل علماء جو خاموش ہیں اور ان کی وجہ سے دجال اکبر کی سوچ کو ماننے کا سبب بنایا ہے۔ جو حالات آخرکار سفیانی اور سامری کے ظہور کے ساتھ لوگوں کے لیے ظہور کے وقت کی آزمائش کو مزید مشکل بنا دیتے ہیں۔
یہ کتاب بچھڑے کے بارے میں بتاتی ہے، اور بچھڑا وہ غلط عقیدہ ہے جو سامری والوں، لوگوں میں پھیلا تھا۔
ہم خدا سے دعا گو ہیں کہ اس کتاب کو پڑھنا اور اس پر غور کرنا ملت اسلامی کو سامری اور سفیانی فتنہ سے بچانے کا سبب بنے۔ ان شا اللہ
حالیہ تبصرے