شب وفات نبی مکرم اسلام اور آنحضرت کی وصیت

امام جعفر صادق ع نے اپنے والد گرامی حضرت باقر ع سے اور انھوں نے اپنے والد گرامی حضرت زین العابدین ع سے اور انھوں نے اپنے والد گرامی حسین زکی شہید سے اور انھوں نے اپنے والد گرامی حضرت امیر المومنین ع سے نقل فرمایا هے
که رسول گرامی اسلام نے اپنے شب وفات میں حضرت امیر المومنین ع سے فرمایا
ابوالحسن میرے لیے کاغذ اور قلم لے کر آؤ. اس کے بعد نبی مکرم اسلام نے اپنی وصیت لکھوائی اور یہاں تک پہنچا کے فرمایا۔
اے علي میرے بعد 12 امام ہوں گے اور ان کے بعد 12 مھدي. تم 12 اماموں میں سے پہلے امام ہوگے. اللہ تعالی نے آپ کو اپنے آسمان میں ان ناموں سے پکارا ہے. علي مرتضی،صدیق اکبر، فاروق اعظم، مأمون و مھدي، اور آپ کے علاوہ کسي اور میں یہ صلاحیت (یه صفت اور یه لیاقت) موجود نہیں۔
اے علی تم میرے اہل بیت اور ان کےمردہ و زندہ کے وصی ہو۔ اورتم میرے ازواج کے بھی وصی ہو
اگر ان میں سے جن کو میری زوجیت پر باقی رکہا، وہ مجھ سے قیامت میں ملاقات کریں گی اورجن کو تم نے طلاق دے دیں ان کا تعلق مجھ سے ختم هوجائےگا اور وہ کبھی مجھ سے نہیں ملیں گی اور میں ان کو روز قیا مت نہیں دیکھوں گا۔
اور تم میرے بعد میری امت میں خلیفہ اور میرے جانشین ہو اور
اگر اُن کی وفات کا وقت آیا تو اِن (جانشینی) کو میرے بیٹے حسن کے حوالے کرے۔
اگر ان کی وفات کا وقت آیا تو ان (جانشینی) کو میرے بیٹے حسین شہید مقتول کے حوالے کرے۔
اگر ان کی وفات کا وقت آیا تو ان (جانشینی) کو اپنے بیٹے سید عابدین ذی الثفنات،علی کے حوالے کرے۔
اگر ان کی وفات کا وقت آیا تو ان (جانشینی) کو اپنے بیٹے محمد باقر کے حوالے کرے۔
اگر ان کی وفات کا وقت آیا تو ان (جانشینی) کو اپنے بیٹے جعفر صادق کے حوالے کرے۔
اگر ان کی وفات کا وقت آیا تو ان (جانشینی) کو اپنے بیٹے موسی کاظم کے حوالے کرے۔
اگر ان کی وفات کا وقت آیا تو ان (جانشینی) کو اپنے بیٹے علی رضا کے حوالے کرے۔
اگر ان کی وفات کا وقت آیا تو ان (جانشینی) کو اپنے بیٹے محمد ثقہ تقی کے حوالے کرے۔
اگر ان کی وفات کا وقت آیا تو ان (جانشینی) کو اپنے بیٹے علی ناصح کے حوالے کرے۔
اگر ان کی وفات کا وقت آیا تو ان (جانشینی) کو اپنے بیٹے حسن فاضل کے حوالے کرے۔
اگر ان کی وفات کا وقت آیا تو ان (جانشینی) کو اپنے بیٹے محمد، ذخیرہ آل محمد ص کے حوالے کرے۔
اور وہ بارہ امام ہوں گے۔
پہر ان کے بعد بارہ مھدی ہیں۔
(جب ان (بارویں امام) کی وفات کا وقت آیا) تو ان (جانشینی) کو اپنے بیٹے کے حوالے کرے جو پہلے مقربین میں سے ہوگا
جس کے تین نام ہیں. اس کا پهلا نام میرانام اور دوسرا نام میر ے والد کا نام ہے اور وہ عبداللہ اور احمد ہے اور تیسرا نام المھدی ہے اور وہ پہلے مومنین میں سے ہے۔
الغیبة الطوسی ص 150 ح 111 ۔ بحار الأنوار ج 36 ص 260 ح 81 ۔ بحار الأنوار ج 53 ص 147 ح 6 ۔ مختصر غاية المرام ج 2 ص 241 ۔ مختصر بصائر الدرجات ص 39 ۔ إثبات الهداة ج 1 ص 549 ح 376۔ الايقاظ من الهجعة ص 393 ۔ العوالم عبدالله البحراني ج 3 ص 236 ح 227 ۔ نوادر الاخبار الفیض الکاشاني ص 294 ۔ مكاتيب الرسول الشيخ الميانجي ج 2 ص 96 ۔ تاريخ ما بعد الظهور ص 641.
حالیہ تبصرے